عوام پانچوں ریاستوں میں ووٹینگ اتحاد کا ثبوت پیش کریں، فسطائیت کی کامیابی ملک کی ناکامی ہوگی:آل انڈیاامام کونسل
نئی دہلی،4فروری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)’’اس وقت پورے ملک میں حالات اس لیے خراب ہو رہے ہیں کہ علماء کرام نے اپنی سماجی ذمہ داریوں سے یکسوئی اختیارکرلی ہیں، اور اسی سے غلط فائدہ اُٹھا کر فسطائی جماعتیں نفرت پھیلانے اور ناعاقبت اندیش لوگوں کو ورغلا نے میں کامیاب ہور ہی ہیں۔ علماء کرام درحقیقت قوم کے لیڈر ہیں۔ جب تک یہ ہر فیلڈ میں قیادت نہیں کریں گے قوم ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہو سکتی ہے‘‘۔ ان باتوں کااظہار آج آل انڈیا امامس کونسل کی منعقد زونل میٹنگ میں قومی صدر مولانا عثمان بیگ رشادی نے کیا۔انھوں نے کہا کہ : ’’یوپی ملک کا سب سے بڑا معاشی و افرادی صلاحیت رکھنے والا صوبہ ہے ، جہاں کچھ فسطائی تنظیمیں اور سیاسی پارٹیاں خوف و ہراس پیدا کر کے اپنی کرسی برقرار رکھنے کے لیے ماحول خراب کرنے میں لگی ہوئی ہیں۔ ایسے عناصر سے ماحول کو پاک کرنے کے لیے تمام ہندو، مسلم، دلت آدی واسی، سکھ اور عیسائی کو مل کرکام کرنا ہوگا۔ اخوت و رواداری ہندستان کی پہنچان ہے۔ اس کو بین المذاہب بہت مضبوط و مستحکم کرنے کی ضرورت ہے‘‘۔ آل انڈیاامامس کونسل کے نیشنل جنرل سکریٹری نے کہا کہ :’’ہم ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں۔ ملک میں ایسے لوگ حکمراں ہوں جو انصاف ، برابری اور تحفظ میں صرف آئین اور قانون کو سامنے رکھ کر فیصلے کرنے والے ہوں ‘‘۔سینٹرل زون میٹنگ میں بہت سے فیصلے کے ساتھ یہ بھی طے ہوا کہ ملک میں کسی بھی صورت میں فسطائی قوتوں روکنے کی ضرورت ہے۔ اگر فسطائی عناصر حکومتی کرسیوں پر بیٹھے رہیں تو فرضی انکاؤنٹر، بے قصوروں کی ناجائز گرفتاری، مذاہب کے نام پر ٹکڑاؤ، نفرت آمیز بیانات اور فسطائی مزاج افراد کا بے خوف، آزادانہ بے روک ٹوک کے گھومتے رہنا ، ملک اور ملک کے مستقبل کے لیے بہت ہی خطرناک ہے ‘‘۔میٹنگ میں یہ بھی طے ہواکہ آل انڈیا امامس کونسل ہونے والے الیکشن میں سیکولر پارٹی کو اپنی حمایت دے گی۔